
ملتان(سٹاف رپورٹر)بائی پاس پر گوالہ کالونی کی فروخت شدہ اراضی سابق ایم پی اے ملک محمد اسحاق بُچہ اور ان کے بیٹوں جہانزیب بُچہ اور شاہ زیب بُچہ کی طرف سے مختلف پارٹیوں سے فراڈ کر کے جزوی اور مکمل ادائیگیاں لینے کے باوجود کسی تیسری پارٹی کو قبضہ دلانے پر بعد از انکوائری سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حکومت پنجاب نے تحریری احکامات جاری کر کےتمام تر قبضہ ختم کرا دیا اور زمین واگزار کرا دی۔ ضلع کونسل کا عملہ جس کی ملی بھگت سے غیر قانونی ٹاؤن پلاننگ جاری تھی سیکرٹری بلدیات کے احکامات کے بعد اسی جگہ کو واگزارکرانے پہنچ گیا اور انہوں نے تمام تر ڈ ویلپمنٹ نا صرف رکوا دی بلکہ وہاں ہوتی ڈویلپمنٹ بھی بلڈوز کروا دی۔ یاد رہے کہ اسحاق بُچہ نے 20 سال قبل اس اراضی پر جو کہ 604 کینال تھی ،گوالہ کالونی بنا کر پلاٹ فروخت کر دیئے تھے جبکہ 84 کنال 10 مر لہ اراضی مسجد، گراؤنڈ، ویٹرنری ہسپتال، ڈسپنسری اور دیگر بنیادی ضروریات کیلئے چھوڑ دی تھی۔ بلدیاتی ادارے ختم ہونے کے بعداسحاق بُچہ اور ان کے بیٹوں نے محکمہ بلدیات کے پاس رہن شدہ اراضی کلیئر کرواکر دینے کے وعدے کے ساتھ یہی اراضی پانچ سال قبل 2019 میں عاصم ہاشمی کو فروخت کر کے 15 کروڑ رقم وصول کر لی جبکہ کل سودا 27 کروڑ میں طے ہوا ۔اس دوران جب عاصم ہاشمی نے ریکارڈ چیک کرایا تو اسحاق بُچہ اور ان کے بیٹوں کے خلاف اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ملتان میں مقدمہ درج تھا جسے رقم پھنسنے پر عاصم ہاشمی نے 2سال کی کوششوں سے خارج کرا دیا اور اینٹی کرپشن میں درج مقدمہ ختم ہونے کے بعد عاصم ہاشمی نے ہائی کورٹ سے رجوع کر کے ڈائریکشن لے لی اور ٹی ایم اے سےا راضی وا گزار کرانے کی کارروائی شروع کر دی۔ دوسری طرف ملک اسحاق بُچہ اور ان کے بیٹوں نے مزید جعل سازی کرتے ہوئے وہی 84 کنال 10 مرلے اراضی بیعانہ لے کر چو دھری ذوالفقار نامی ڈ ویلپر سے معاہدہ کر لیا اور پھر بقایا رقم لے کر قبضہ بھی دے دیا جو کہ ان کے پاس سرے سے تھا ہی نہیں۔ چو دھری ذوالفقار نامی ڈویلپر نے جب قبضہ لے کر ڈ ویلپمنٹ شروع کی تو اس کے 20 سال قبل کے خریدار گوالے میدان میں آگئے اور انہوں نے صوبائی محتسب سے رجوع کر لیا جب ایک ہی قطعہ اراضی کے تین مالک سامنے آگئے تو بُچہ خاندان کا دھوکاآشکار ہوا جس پر سیکرٹری بلدیات نے رپورٹ طلب کر لی۔ اس رپورٹ کے جواب میں سیکرٹری بلدیات حکومت پنجاب کو بُچہ خاندان کی جعل سازی کا علم ہوا تو انہوں نے تحریری طور پر ضلع کونسل ملتان کے افسران کو ہدایات جاری کیں کہ چو دھری ذوالفقار کا قبضہ ختم کرایا جائے جس پر ضلع کونسل کے عملے نے موقع پر جا کر ڈویلپمنٹ کا کام ختم کراتے ہوئے وہاں بنی سڑکیں اکھاڑ دیں اور قبضہ ختم کرا دیا۔