ملتان (وقائع نگار)ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں اساتذہ، ایڈمن اسامیوں پر رشوت اور میرٹ کے برعکس بھرتیاں کی گئی ۔رشوت، گجرازم ، اقربہ پروری اور فراڈ داخلہ کمیٹی تشکیل دے کر انصاف اور میرٹ کے برعکس 60 سے زائد ملازمین سکیل ایک تا 16 بھرتی کیے گئے۔جن کی تکنیکی مہارت صفر ہے اور ایک لفظ بھی ٹائپ نہیں کر سکتے۔میرٹ کے برعکس بھرتی ہونے والوں میں عمار یاسر ، حماد مہدی، سلمان خان توقیر، شرجیل گجر ، محمد اسحاق بھٹہ، احمد جمیل، اسد، نجف ، عرفان اجمل، عابد، نبیلہ، ولید ، نگہت اسلم ، رابعہ زبیر، فاروق گجر ، لاریب،فاروق شاہ ہاشمی اور عرفان الیکٹریشن ہیں۔تعلیمی حلقوں نے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ایمرسن یونیورسٹی کا سپیشل آڈٹ کروایا جائے زبان زد عام یہ ہے کہ ان فراڈ اور بوگس بھرتیوں میں وی سی ڈکٹر رمضان گجر غیر قانونی تعینات رجسٹرار محمد فاروق، کنٹرولر افتاب خان ، ار او محمد ریحان، شفقت عباس، ڈاکٹر معید ، واصف ، ڈاکٹر شبیر گجر اور اس کی بیوی عظمی نیاز گجر نمایاں طور پر ملوث ہیں۔باوثوق ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ کچھ ایسے امیدواروں کو بھی سلیکٹ کیا گیا ہے کہ وہ ٹائپ ٹیسٹ اور انٹرویو میں شامل تک نہیں ہوئے اس دوران ملازم شرجیل گجر اور وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان کے مابین سخت تلخ کلامی بھی ہوئی پھر وی سی ہاؤس اور وی سی دفتر کے معروف سہولت کار و بہاالدین زکریا یونیورسٹی وہاڑی کیمپس کے ڈائریکٹر شبیر گجر نے بیچ بچاؤ کراتے ہوئے شرجیل گجر کو لیکچرر پولیٹیکل سائنس لگوانے کا وعدہ لیا۔ واضح رہے کہ چار اسسٹنٹ ، لائبریری اٹینڈنٹ، ٹیچر اسسٹنٹ پر کوئی امیدوار کوالیفائی نہیں کرتا تھا اور نہ ہی کسی کا تجربہ ہے۔ ذکریا یونیورسٹی تین ماہ کا ڈپلومہ جس کا دورانیہ یکم جون 2022 سے لے کر 31 اگست 2022 ہے۔ ملی بھگت سے ڈپلومہ/سرٹیفکیٹ نمبر/2022 9/ CL.D تاریخ -09.2022-22 حاصل کیا گیا۔اور قوم نیوز کی خبر پر اس کی تعیناتی کو روکا گیا۔قوم نیوز نے یہ بتایا تھا کہ امیدوار شبیر گجر ایمرسن یونیورسٹی ملتان کاسگا بھتیجا ہے۔ اور فارم پر بھی شبیر گجر کا ای میل ایڈریس موجود ہے۔میرٹ کی دھجیاں اڑانے کے بعد متعدد امیدواروں نے اعلیٰ حکام اور عدالت عالیہ سے انصاف کی درخواست کی۔شاہجہان بخاری نامی امیدوار جو کوالیفکیش اور ٹائپ سپیڈ میں نمایاں پوزیشن پر ہے حق تلفی پر سپریم کورٹ کے نامور قانون دان محمد جاوید اقبال کی وساطت سے عدالت عالیہ ملتان بیچ میں ریٹ پٹیشن نمبر2024/ 15350 دائر کی جس پرفاضل جج نے ایک ماہ کے اندر قانون و میرٹ کے مطابق بھرتیاں کرنے کا حکم دیا۔امیدواروں تعلیمی حلقوں نے اعلیٰ حکام اینٹی کرپشن نیب ائی بی سپیشل برانچ ایم آئی اور دیگر سے اعلیٰ سطحی تحقیقات اور ایمرسن یونیورسٹی کا سپیشل آڈٹ کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
