آج کی تاریخ

ایمرسن؛ڈاکٹر رمضان کی غیر قانونی تعیناتیوں بارے مختلف دعوے،افواہیں ،نام لیک

ملتان (سٹاف رپورٹر) کر پشن ، اقربا پروری، میر ٹ کی پامالیاور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تضادات کا شکار ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کی طرف سے غیر قانونی تعیناتیوں کی بابت بہت سے دعوے اور افواہیں سامنے آ رہی ہیں جن کے مطابق گزشتہ روز اسسٹنٹ بی پی ایس 16 اور ٹیچنگ اسسٹنٹ بی پی ایس 16 کی بابت ہونے والے انٹرویوز میں جن افراد کو پہلے سے سیٹیں بیچے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے یا جن کو اقربا پروری کی خاطر تعینات کیا جائے گا ان کے ناموں کے حوالے سے دعوے سامنے آ گئے ہیں۔ اسسٹنٹ کی سیٹ پر بھرتی ہونے والوں میں ڈاکٹر محمد رمضان گجر کے پسندیدہ سمجھے جانے والے کوالٹی انہاسمنٹ سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کاشف کے سگے بھائی باسط حنیف اور علی حسن کے نام شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق جس امیدوار سے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان گجرکےایک ٹاؤٹ کے ذریعے معاملات طے کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اس میں سیریل نمبر 16 پر موجود لاریب فاروق ولد فاروق شاہ شامل ہیں۔ جبکہ انہی دعوئوں کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان کے ساتھ ساتھ کنٹرولر امتحانات آفتاب خان خاکوانی بھی مفادات حاصل کرنے میں مصروف ہیں اور وہ ٹیچنگ اسسٹنٹ کی سیٹ پر امیدوار سیریل نمبر 55 مصباح نورین اور سیریل نمبر 58 اسامہ اقبال سے معاملات فائنل کر چکے ہیں۔ ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کی اقربا پروری پر مشتمل فیصلے یونیورسٹی کو اتنی گراوٹ تک لے جا چکے ہیں کہ ان کے اپنے ایک انٹرویو کے مطابق ان کی یونیورسٹی میں 101 بیچلر ڈگری پروگرامز کروائے جا رہے ہیں جبکہ ان کے پاس ریگولر فیکلٹی کی تعداد صرف 120 ہے جبکہ ڈاکٹر محمد رمضان کے خود کو فرنٹ مین ظاہر کرنے کے دعوے کرنے والوں کے نام روزنامہ قوم پہلے ہی شائع کر چکا ہے جن میں سر فہرست ڈاکٹر محمد شبیر گجر ہیں جو کہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے لودھراں کیمپس کے ڈائریکٹر ہیں مگر ان کا عمل دخل ایمرسن یونیورسٹی میں بہت ہی بڑھ چکا ہے۔ایمرسن ڈاکٹررمضان

شیئر کریں

:مزید خبریں