آج کی تاریخ

امریکی شہریوں کو پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت

مریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے انہیں “دوبارہ غور” کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ انتباہ دہشت گردی کے خطرات اور ممکنہ مسلح تصادم کے خدشے کے پیش نظر جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے بیورو آف قونصلر افیئرز کی جانب سے جاری کردہ “لیول 3” سفری ہدایت میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد حملے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ہو سکتے ہیں، جن کا ہدف ٹرانسپورٹ مراکز، بازار، شاپنگ مالز، فوجی تنصیبات، ہوائی اڈے، جامعات، سیاحتی مقامات، اسکول، اسپتال، عبادت گاہیں اور سرکاری دفاتر ہو سکتے ہیں۔
عالمی دہشت گردی انڈیکس 2025 کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان 2024 میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ دوسرا ملک بن گیا ہے۔ اس سے قبل چوتھے نمبر پر موجود پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا، جہاں دہشت گرد حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 45 فیصد بڑھ گئی۔ 2023 میں 748 اموات ہوئیں، جبکہ 2024 میں یہ تعداد بڑھ کر 1,081 تک جا پہنچی۔
اسی طرح، دہشت گرد حملوں کی تعداد بھی دوگنا ہو کر 517 سے بڑھ کر 1,099 ہو گئی، جو 2024 میں پہلی بار 1,000 سے تجاوز کر گئی۔
حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں بنوں چھاؤنی پر حملہ بھی شامل ہے، جہاں کم از کم پانچ فوجی اور 13 شہری شہید ہوئے، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں تمام 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ محکمہ خارجہ کی ہدایت میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال مسلسل تغیر پذیر ہے اور بعض اوقات بغیر کسی وارننگ کے صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔ بڑے شہروں میں نسبتاً بہتر حفاظتی اقدامات موجود ہیں، خاص طور پر اسلام آباد میں، جہاں سیکیورٹی فورسز ہنگامی صورتحال میں بہتر رسپانس دے سکتی ہیں۔
احتیاطی تدابیر اور سیکیورٹی خدشات
محکمہ خارجہ نے خبردار کیا کہ عوامی مظاہروں کے قریب جانا امریکی شہریوں کو پاکستانی حکام کی جانچ پڑتال میں لا سکتا ہے، اور بعض امریکیوں کو احتجاج میں شرکت یا حکومت مخالف سوشل میڈیا پوسٹس کے باعث حراست میں لیا جا چکا ہے۔
پاکستان میں موجود امریکی سرکاری عملے کے لیے بعض علاقوں میں بکتر بند گاڑیوں اور مسلح سیکیورٹی کے بغیر سفر ممنوع ہے۔ امریکی شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مقامی میڈیا پر نظر رکھیں، سفری منصوبے تبدیل کرنے کے لیے تیار رہیں، اور رش والے علاقوں میں محتاط رہیں۔
مکمل پابندی: لیول 4 ہدایت
محکمہ خارجہ نے بلوچستان، خیبرپختونخوا، اور لائن آف کنٹرول (LoC) کے لیے سفری ہدایت کو “لیول 4” تک بڑھا دیا ہے، جس میں ان علاقوں کا سفر نہ کرنے کی سختی سے ہدایت دی گئی ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ان علاقوں میں دہشت گرد تنظیمیں متحرک ہیں، جہاں شہریوں، سیکیورٹی فورسز اور سرکاری دفاتر کو حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ عالمی دہشت گردی انڈیکس کے مطابق، پاکستان میں 2024 میں ہونے والے دہشت گرد حملوں اور ہلاکتوں میں سے 96 فیصد سے زائد بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ہوئے، جو ان علاقوں میں خطرے کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں