ملتان(سپیشل رپورٹر) الٹاچورکوتوال کوڈانٹے، تونسہ جنسی سکینڈل کے مرکزی کردارعطاکھوسہ کیخلاف کارروائی کے بجائے سرکاری ٹیلی فون نمبرسے اخبارات کےنمائندوں کوکال کرکے ثبوت طلب کرلئے گئے۔مختلف اخبارات کے جنہوں نے یہ خبریں لگائی ان کوگمنام نمبر0612033816 سے کال گئی کہ آپ ثبوت فراہم کریں آپ نے خبریں کیسے دی۔ ابھی تک اس اصل ملزم استادکے روپ میں جنسی درندےعطا کھوسہ کو کسی نے نہیں پوچھا ۔ ڈائریکٹ ایف آئی اے سائبر کرائم کے انچارج نے ’’قوم‘‘ سے گفتگوکرتےہوئےفون کالز والے معاملے سےلاعلمی کااظہارکرتےہوئے کہا میرے تو علم ہی نہیں ہےجس پرانہیں وہ گمنام نمبربھیج دیاگیاجس پرانہوںنے کہاکہ میں اسکی تصدیق کرواتاہوں میں خود ان نمائندگان سے بات کرتا ہوں مگر رات گئے تک کسی اہم بندے کا ،کسی ذمہ دار کا کسی نمائندے کو تصدیقی فون نہیں آیا جو اس بات اور شک کو تقویت دیتا ہے کہ ملزم عطاکھوسہ کی ان لوگوں سے کوئی نہ کوئی ڈیل ہوئی ہے جو اتنی جرات سے انہوں نےایف آئی اے دفتر کے باہر کھڑے ہو کر تصویریں کھنچوائیں ورنہ ایف آئی اےدفتر سے باہر نکلتا بندہ تو خوفزدہ ہو کرہی نکلتاہے۔دوسر ی جانب روزنامہ قوم میں گزشتہ روز درندے عطا کھوسہ کی دھڑلے سےایف آئی اے دفترکے باہرکھنچوائی گئی فوٹوپرچیف ایڈیٹرکاشائع ہونے والانوٹ وائرل ہوگیا، پاکستان سمیت دنیابھرکے قا رئین نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کامطالبہ کیا۔دوسری جانب تونسہ کے شہری بھی حیران ہیں کہ گورنمنٹ کالج تونسہ کے پروفیسراورتعمیرملت اکیڈمی کے مالک عطاکھوسہ کے پاس کونسی طاقت ہے جوکارروائی میں رکاوٹ ہیں۔ لوگ کہتے ہیں ایکشن ابھی تک کیوں نہیں ہو رہا اور ادارے کیا کر رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم سے دوبارہ بندہ انکوائری کیلئے نہیں آیا نہ ہی ابھی تک کسی طالبہ سے رابطہ کیا گیاحالانکہ پردے میں رہ کرطالبات سے واقعہ بارےمعلومات لی جاسکتی تھی۔
